ویب صفحات پر غزل جسٹی فیکیشن - BaaZauq | Urdu writings, views and analysis | باذوق | baazauq.blogspot.com

2010/10/04

ویب صفحات پر غزل جسٹی فیکیشن

اردو کے ویب صفحات پر غزل جسٹی فیکیشن (poetry justification) کے حوالے سے عرصہ دراز سے کوئی مناسب حل ڈھونڈا جا رہا ہے۔
W3C پر CSS3 کی تحقیق کرتے ہوئے جب میں نے یہ لفظ سرچ کیا : Asian typography

تو یہ صفحہ سامنے نظر آیا ہے :
Last line alignment: the 'text-align-last' property

CSS3 کے اس کوڈ کو لے کر میں نے مختلف براؤزرز میں تجربات کئے۔
انٹرنیٹ اکسپلورر اور اوپیرا پر "غزل جسٹی فیکیشن" کا یہ سی-ایس-ایس کوڈ بہترین مطلوبہ نتائج دکھاتا ہے۔
مگر افسوس ناک امر یہ ہے کہ موزیلا فائرفاکس ، سفاری اور گوگل کروم ، CSS3 کے اس ٹکسٹ-جسٹی فیکیشن کو سپورٹ نہیں کرتے !!

سی ایس ایس کوڈ یہ ہے :

[div style="font-family: Jameel Noori Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Urdu Naskh Asiatype, Tahoma; font-size: 18px; line-height: 125%; text-align-last: justify; text-align: justify; text-justify: distribute; width: 80%;"]اردو غزل[/div]

میں نے کئی گھنٹے کسی ہیک کی تلاش میں مشغول کئے کہ کسی طرح CSS3 کی اس ٹکسٹ-جسٹی فیکیشن سہولت کو فائر فاکس اور کروم میں بھی کارآمد بنایا جائے۔ مگر سوائے اس ہیک کے ، کوئی مفید تحریر نہیں ملی :
William’s Blog - Justifying text

ابھی میں نے اس ہیک کو ٹسٹ نہیں کیا ہے۔ فرصت ملتے ہی دیکھوں گا ، ان شاءاللہ۔
آپ مسدس حالی کا ایک بند اس کوڈ کے سہارے ، یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
جسٹی فیکیشن میں قید اس شاعری کو پڑھنے کے لیے انٹرنیٹ اکسپلورر یا اوپیرا براؤزر استعمال کیجئے گا۔
انٹرنیٹ اکسپلورر کا اسکرین شاٹ

مگر دینِ بر حق کا بوسیدہ ایواں
تزلزل میں مدت سے ہیں جس کے ارکاں

زمانہ میں ہے جو کوئی دن کا مہماں
نہ پائیں گے ڈھونڈا جسے پھر مسلماں

عزیزوں نے اُس سے توجہ اٹھا لی
عمارت کا ہے اس کی اللہ والی

پڑی ہیں سب اجڑی ہوئی خانقاہیں
وہ درویش و سلطاں کی امید گاہیں

کھلیں تھیں جہاں علمِ باطن کی راہیں
فرشتوں کی پڑتی تھیں جن پر نگاہیں

کہاں ہیں وہ جذبِ الٰہی کے پھندے
کہاں ہیں وہ اللہ کے پاک بندے

وہ علمِ شریعت کے ماہر کدھر ہیں
وہ اخبار دیں کے مبصر کدھر ہیں

اصولی کدھر ہیں، مناظر کدھر ہیں
محدث کہاں ہیں، مفسر کدھر ہیں

وہ مجلس جو کل سر بسر تھی چراغاں
چراغ اب کہیں ٹمٹاتا نہیں واں

مدارس وہ تعلیم دیں کے کہاں ہیں
مراحل وہ علم و یقیں کے کہاں ہیں

وہ ارکان شرعِ متیں کے کہاں ہیں
وہ وارث رسولِ امیں کے کہاں ہیں

رہا کوئی امت کا ملجا نہ ماویٰ
نہ قاضی نہ مفتی نہ صوفی نہ مُلّا

کہاں ہیں وہ دینی کتابوں کے دفتر
کہاں ہیں وہ علمِ الٰہی کے منظر

چلی ایسی اس بزم میں بادِ صرصر
بجھیں مشعلیں نورِ حق کی سراسر

رہا کوئی ساماں نہ مجلس میں باقی
صراحی نہ طنبور، مطرب نہ ساقی

5 comments:

  1. معاف کیجئے گا اپنی عادت سے مجبور ہوکر عنوان پڑھ کر بغیر پڑھے ہی تعریف کردی تھی، یہ تو غزل نہیں ہے

    ReplyDelete
  2. عمار عاصی10/05/2010 9:42 AM

    اوپیرا کے کون سے ورژن میں آپ نے ٹیسٹنگ کی ہے۔ میرے پاس اوپیرا 10.50 میں تو یہ کوڈ کام نہیں کر رہا۔ انٹرنیٹ ایکسپلورر میں البتہ جسٹیفیکیشن ٹھیک سے ہو رہی ہے۔

    ReplyDelete
  3. جسٹیفیکیشن کیسے ہو گئی انٹرنیٹ ایکسپلورر میں
    جسٹیفیکیشن یوں تو نہیں ہوتی
    ایک شعر دوسرے شعر سے آگے پیچھے ہو رہا ہے
    تاہم آپ کی جستجو لائقِ تحسین ہے
    کیپ اٹ اپ
    شکریہ

    ReplyDelete
  4. @ عمار عاصی
    جی۔ آپ نے صحیح کہا۔ اوپیرا کے تازہ ورژن میں یہ کوڈ کام نہیں کر رہا ہے۔ شائد مجھے ہی کوئی غلطی لگی ہو ، کیونکہ اوپیرا کے کچھ پرانے ورژن میں بھی ٹسٹ کرنے پر اس کوڈ نے کام نہیں کیا ہے۔

    @ نویدظفرکیانی
    انٹرنیٹ ایکسپلورر کے ورژن 7 کے بعد کے کسی بھی ورژن میں یہ کوڈ کام کرتا ہے۔ آپ دوبارہ چیک کر کے دیکھیں۔ کیونکہ اس کوڈ کی تخلیق بھی انٹرنیٹ اکسپلورر براؤزر کے لیے عمل میں آئی تھی۔

    ReplyDelete