tag:blogger.com,1999:blog-19821924.post353390628759357513..comments2024-01-09T21:35:20.685+05:30Comments on BaaZauq | Urdu writings, views and analysis | باذوق | baazauq.blogspot.com: نیکی کی تلقین اور برائی سے روکنا ۔۔۔؟باذوقhttp://www.blogger.com/profile/03706399867367776937noreply@blogger.comBlogger4125tag:blogger.com,1999:blog-19821924.post-12105027077322952902010-12-22T11:15:23.062+05:302010-12-22T11:15:23.062+05:30@ عنیقہ ناز
کم سے کم مجھے تو علم نہیں ہے کہ علامہ...@ عنیقہ ناز<br /><br />کم سے کم مجھے تو علم نہیں ہے کہ علامہ اقبال علیہ الرحمۃ نے اس شعر کے ذریعہ ائمہ دین رحمہم اللہ کو متہم کیا ہو یا ان کی تحقیر کی ہو۔<br />معروف تابعی حضرت سعید بن جبیر ، حضرت حسن بصری علیہم الرحمۃ اور معروف مفسرین امام طبری ، امام ابن کثیر ، امام قرطبی ، امام الرازی الجصاص رحمۃ اللہ علیہم ۔۔۔۔ کی جانب سے کی گئی کسی آیت / آیات کی تشریح اگر ہمیں "غیر صحیح" نظر آئے تو چاہئے کہ "صحیح تشریح" کی تلاش کریں اور اسے سامنے لائیں۔باذوقhttps://www.blogger.com/profile/03706399867367776937noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-19821924.post-9463559591906449582010-12-22T10:34:50.578+05:302010-12-22T10:34:50.578+05:30خود بدلتے نہیں قرآں کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ ف...خود بدلتے نہیں قرآں کو بدل دیتے ہیں<br />ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توقیر<br />اقبالعنیقہ نازhttps://www.blogger.com/profile/11189785018959059024noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-19821924.post-68488423717533059052010-12-20T17:04:58.826+05:302010-12-20T17:04:58.826+05:30آپ کی باتیں گو اچھی سہی مگر معذرت کہ میرا ان سے ات...آپ کی باتیں گو اچھی سہی مگر معذرت کہ میرا ان سے اتفاق ممکن نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ میرے مطالعے میں ائمہ دین کی جو تشریحات ہیں اس کے مطابق یہ نظریہ درست نہیں کہ : آپ اس چیز کی تبلیغ نہ کریں جو خود آپکے عمل میں نہ ہو۔<br />آپ نے اس نظریے کی دلیل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب جو گڑ والا واقعہ بتایا ہے میرے علم کے مطابق یہ واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔<br />ان شاءاللہ کبھی موقع ملے تو اس موضوع پر مزید لکھوں گا۔ ویسے آپ کا شکریہ کہ آپ نے اس تحریر کو اپنے موقر تبصرہ سے نوازا۔باذوقhttps://www.blogger.com/profile/03706399867367776937noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-19821924.post-89758646360365949922010-12-20T16:02:14.945+05:302010-12-20T16:02:14.945+05:30نہایت عمدہ موضوع ہے لیکن میرے خیال میں یہاں دو چیز...نہایت عمدہ موضوع ہے لیکن میرے خیال میں یہاں دو چیزیں زیر بحث آئی ہیں ایک اخلاقی اصول اور دوسرا واجب.<br />دین کا ، عقل کا اور اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ آپ اس چیز کی تبلیغ نہ کریں جو خود آپکے عمل میں نہ ہو. لیکن اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ آدمی مطمئن ہو کر بیٹھہ جائے. کوشش کر کے اس راہ پر قدم رکھے اور پھر اسکی نصیحت لوگوں کو کرے. اسکی مثال ہمیں اسوہ حسنہ میں ملتی ہے کہ جب ایک عورت نبی کریم صلی الله علیھ وسلم کے پاس آئی اور درخواست کی کے آپ صلی الله علیھ وسلم میرے بیٹے کو نصیحت کریں کہ یہ گڑ نہ کھائے. آپ صلی الله علیھ وسلم نے اس عورت کو دوسسرے دن بلایا اور پھر اسکے بیٹے کو نصیحت کی. وجہ اسکی یہ تھی کے اس دن نبی کریم صلی الله علیھ وسلم نے خود گڑ کھایا ہوا تھا.<br />میرا خیال ہے کہ جب تک آپ خود کسی فعل کے عامل نہ ہوں تب تک اس فعل کی نصیحت لوگوں کو نہ کریں کیونکہ اول تو آپ کے قول میں وہ اخلاقی قوت نہیں ہوگی جو ایک نصیحت کو اثر پذیر بناتی ہے اور دوسرے اسکا منفی رد عمل ہونے کے قوی امکانات ہوں گے. الله سبحانه تعالیٰ سب کو عمل کرنے اور اور اسکی نصیحت کرنے کی توفیق اتا فرمائے. آمینڈاکٹر جواد احمد خانhttps://www.blogger.com/profile/11679996698083703362noreply@blogger.com