قائد اعظم محمد علی جناح (رح)۔
اسلام ایک ضابطہٴ حیات ہے ، جو ہر مسلمان کی زندگی کو مرتب و منظم کرتا ہے اور اس کے طرزِعمل کو درست رکھتا ہے ۔ حتیٰ کہ سیاسیات اور معاشیات میں بھی اور اس جیسے دوسرے شعبوں میں بھی ... اسلام ہی رہنمائی کرتا ہے ۔ یہ ضابطہٴ حیات عزت و احترام ، دیانت ، حسن عمل اور عدل و انصاف کے بلند ترین اصولوں پر مبنی ہے ۔
علامہ اقبال (رح)۔
دین کی حقیقت یہ ہے کہ انسان جھوٹ اور حرام خوری سے پرہیز کرے اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہے۔
قومیں فکر سے محروم رہ کر تباہ ہو جاتی ہیں۔
تم کامیابی اور ناکامی کی پرواہ نہ کرو ، اپنی تخلیق کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے عملی جدوجہد کرتے جاؤ۔
مولانا مودودی (رح)۔
قرآن و سنت کی دعوت کو لے کر اُٹھو اور پوری دنیا پر چھا جاؤ۔
اسلام ڈاکٹر کا نشتر ہے ، ڈاکو کا خنجر نہیں ۔
اسلام مقدار کے لحاظ سے نہیں ، ذرائع کے لحاظ سے دولت کی حد کا تعین کرتا ہے۔ آپ حلال ذرائع سے جتنی چاہے دولت کما لیں لیکن حرام ذرائع سے ایک پیسہ بھی کمانے کی اجازت نہیں۔
مولانا ابوالکلام آزاد (رح)۔
اصل مرکز ِ حق و یقین ، کتاب و سنت ہے ۔ یہ مرکز اپنی جگہ سے نہیں ہل سکتا، سب کو اس کی خاطر اپنی جگہ سے ہل جانا پڑے گا۔ اس چوکھٹ کو کسی کی خاطر نہیں چھوڑا جا سکتا ، سب کی چوکھٹیں اس کی خاطر چھوڑ دینی پڑیں گی۔
زبان کی پکار ضائع جا سکتی ہے لیکن اعمال کی صدا کبھی بھی جواب لیے بغیر نہیں رہتی۔
دلوں کی تعلیم میں منٹوں اور لمحوں کے اندر انقلاب آجاتا ہے اور اسی کے انقلاب سے دنیا کے انقلاب وابستہ ہیں۔
ٹیپو سلطان (رح)۔
شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔
زندگی کا اصل مزہ اسی میں ہے کہ ہمیشہ تکلیفوں اور مصیبتوں کا مقابلہ کرو اور اس کے ساتھ ساتھ مسکراتے بھی رہو۔
موت صرف ایک بار ملتی ہے اس لیے عزت کی موت ملنے کی دعا کرنی چاہئے۔ اور بہادر ہمیشہ عزت اور وقار کی موت ہی مرتے ہیں۔
2006/09/03
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment