جی نہیں ۔۔۔ آپ سے یہ نہیں کہا جا رہا ہے کہ آپ کا موجودہ رویہ خراب ہے ۔ بلکہ مطلب صرف اتنا ہے کہ بہتر چیز میں بھی مزید بہتری ممکن ہے۔
مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مختلف مزاج کے حامل ہوتے ہیں۔
ایک دوا ایسی بھی ہے جس کو ماہرین ِ نفسیات ، تمام قسم کے افراد کے لیے یکساں طور پر تشخیص کرتے ہیں۔
اور اس دوا کا نام ہے : ہنسی یا مسکراہٹ ۔
کہتے ہیں کہ مسکراہٹ انسان کے چہرے کی قدر و قیمت میں اضافہ کر دیتی ہے۔
ماحول میں لطافت پیدا کرنے کے لیے کبھی کبھی ہم کو اپنی حس ِ مزاح کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور تھوڑی ہی دیر میں یوں محسوس ہوتا ہے کہ ماحول میں اچانک ایک خوبصورت سی تبدیلی آئی ہے اور خشک و بے لطف ماحول یکدم سے زعفران زار بن گیا ہے۔
مسکراہٹ کی اشد ضرورت اُس وقت سب سے زیادہ ہوتی ہے جب ہمارا موڈ بے حد خراب ہوتا ہے۔
ایک مشہور نفسیات داں کا قول ہے :
اگر آپ ہنستے ہیں تو آپ کے ساتھ دنیا ہنستی ہے اور اگر آپ روتے ہیں تو آپ اکیلے روتے ہیں ۔
اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ دونوں میں سے کس چیز کا انتخاب کرتے ہیں ؟
کہیں آپ منا بھائی ایم بی بی ایس کی جادو کی جپھی کی تو بات نہیں کررہے۔
ReplyDeleteیہی وجہ ہے کہ یورپی لوگوں کی یہ عادت ہے کہ اگر آپ ان کی طرف انجانے سے بھی دیکھ لیں تو وہ آپ کو گھورنے کی بجائے مسکرا کر دیکھیں گے۔