اردو بلاگنگ کے منظرِ عام پر آج راقم کی اس پوسٹ کے ساتھ 5 سال مکمل ہو رہے ہیں۔
پانچ سال قبل آج ہی کے دن ، یعنی 13-ڈسمبر-2005ء کو جب میں نے بلاگ اسپاٹ پر اپنا بلاگ قائم کیا تھا تو آج کی بہ نسبت نہایت ہی کم بلاگز اردو بلاگنگ کے میدان میں موجود تھے ، خاص طور پر بلاگ اسپاٹ یعنی بلاگر ڈاٹ کام پر تو گنے چنے اردو بلاگ نظر آتے تھے۔
خود میں نے جب اپنا یہ بلاگ، بلاگ اسپاٹ پر قائم کیا تھا تو نہ اُس وقت مجھے بلاگنگ کی الف بے کا علم تھا، نہ بلاگ تھیمز کو سمجھنا آتا تھا اور نہ ہی اردو یونیکوڈ تحریر سے کوئی خاص شناسائی حاصل تھی۔ کسی جگہ جناب امانت علی گوہر کا آن لائن اردو پیڈ مل گیا تھا تو وہیں اردو یونیکوڈ میں لکھنے کی مشق ہو جایا کرتی تھی۔
ویسے اردو کی انٹرنیٹ کمیونیٹی میں فورمز کے حوالے سے غالباً 2003ء کے اوائل میں میرا داخلہ ہوا تھا۔ دو سال تک تصویری اردو اور رومن اردو کے فورمز میں سیکھنا سکھانا چلتا رہا پھر یونیکوڈ اردو کے سب سے پہلے اور سب سے بڑے فورم اردو محفل سے آشنائی ہوئی اور گویا اردو یونیکوڈ کے حوالے سے ایک نئے ہوشربا جہاں کا در وا ہو گیا۔
فورمز یا فیس بک جیسی سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹس سے جہاں اکثر اوقات غیرضروری تنازعات یا بےتکے و بےجا مباحث سے وقت کا زیاں ہے تو اس کے مقابلے میں "بلاگ" کو کسی حد تک بہتر اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ علم کی اشاعت و توسیع اور مہذب تبادلۂ خیال میں اس پلاٹ فارم کا استعمال نسبتاً آسان ، فائدہ مند اور خودمختار حیثیت کا حامل ہے۔ (یہ الگ بات ہے کہ کچھ سادہ لوح بلاگران اس سنجیدہ پلاٹ فارم کو بھی عمومی گپ شپ کی بیٹھک کی طرح استعمال کر جاتے ہیں)۔
چونکہ 2005ء کے اختتامی مہینہ میں ، میں نے بلاگنگ کی شروعات کی تھی لہذا اس سال کی صرف ایک تحریر بلاگ پر موجود ہے۔ جبکہ ۔۔۔ 2006ء میں [8] مراسلات ، 2007ء میں [14] ، 2008ء میں [16] ، 2009ء میں [25] اور 2010ء میں تادمِ تحریر [12] مراسلات کی اشاعت اس بلاگ پر عمل میں آئی ہے۔
تحریروں کے اس قدر کم تناسب کا مطلب صرف اس قدر سمجھئے کہ اس سے 10 تا 20 گنا مضامین جو میں نے تقریباً ہر سال تحریر کئے وہ زیادہ تر فورمز پر ہی پوسٹ ہوتے رہے۔ اب میری کوشش ہے کہ مختلف و متنوع موضوعات پر مبنی ان تحاریر کو علیحدہ علیحدہ موضوعاتی بلاگز کے حوالے سے پیش کروں۔
اردو کمیونیٹی میں موضوعاتی بلاگز کی ویسے بھی کچھ کمی سی نظر آتی ہے۔ اسی سبب میں نے تین مختلف موضوعات پر الگ الگ بلاگ تخلیق کئے تھے ، یعنی :
- ابن صفی
- مشتاق احمد یوسفی - شہ پارے !!
- الصحابہ کلھم عدول (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے متعلق مفید معلومات)
آخری بات :
مغرب کی تکنالوجی اور اس کی اخلاقی خوبیوں کے اعتراف میں کوئی باک نہیں مگر اس کی ایک خرابی کا ذکر کئے بغیر بھی چارہ نہیں۔
اپنی عمر سے بڑے یا عمررسیدہ افراد کی جو عزت و تکریم تمام ممالک کے مسلم معاشروں میں کی جاتی رہی ہے ، اس کی حقیقی وجوہات کا پتا شائد مادیت پرستی ، مساویانہ حقوق اور تیزرفتار تکنالوجی کے زعم میں مبتلا مغرب لگا نہ سکے ۔۔۔۔ مگر ہمارے ہاں اسوۂ حسنہ موجود ہے ۔۔۔۔ ملاحظہ فرمائیں :
بڑوں کو پہلے بات کرنے کا موقع دینے والے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے امام بخاری علیہ الرحمۃ نے اس حدیث (" كبر الكبر ") کو جس باب کے تحت بیان کیا ہے ، اس باب کے عنوان میں لکھا :
باب اکرام الکبیر (جو عمر میں بڑا ہو اس کی تعظیم کرنا)
صحیح بخاری ، کتاب الادب
اسی طرح ایک اور حدیث کا مفہوم ہے کہ : وہ شخص ہم میں سے نہیں جو ہمارے بڑوں کے حقِ بزرگی کو نہ پہچانے۔
ابوداؤد (صحیح) ، ترمذی (حسن)
اور شعب الایمان للبیھقی میں حسن سند سے ایک روایت یوں ہے کہ :
إِنَّ مِنْ إِكْرَامِ جَلالِ اللَّهِ ، إِكْرَامُ ذِي الشَّيْبَةِ الْمُسْلِمِ
معمر مسلمان کا اکرام کرنا اللہ تعالیٰ کی تعظیم کا حصہ ہے
شعب الایمان للبیھقی
اس موضوع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے "اسلام میں عمر رسیدہ اور معذور افراد کے حقوق" کے عنوان سے ایک اچھی کتاب تحریر کی ہے، جس کا آن لائن مطالعہ یہاں کیا جا سکتا ہے (گو کہ اس میں درج کافی روایات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح طور ثابت نہیں ہیں۔)
اختلاف یا مبحث کوئی خراب بات نہیں ، لیکن اس کی آڑ میں دانستہ یا نادانستہ اپنے بڑوں کو بلاوجہ یا غیرضروری طور پر نشانہ بنانے سے نہ صرف ہم اسوۂ حسنہ سے دور ہوتے ہیں بلکہ انجانے میں اپنے والدین ، اساتذہ اور خاندانی ماحول کی رسوائی کا سبب بھی بن جاتے ہیں۔
عمرِ عزیز کی چار دہائیوں پر محیط موسموں کو برت چکنے پر میرا خیال ہے کہ اپنے ساتھی نوجوان بلاگران کو کم از کم اتنی نصیحت کا حق مجھے حاصل ہے۔
میں اپنے قارئین ، دوست احباب ، ناصح و خیر خواہ اور عدم خوش گمانی رکھنے والوں کا دلی شکرگزار ہوں کہ ان کی تعریف و تنقید و حوصلہ افزائیوں کے سبب تحقیق اور مطالعہ کی امنگ کا سفر مسلسل ارتقاء میں ہے۔
والسلام علیکم۔
ما شاء اللہ جناب اللہ کرے روزِ قلم اور زیادہ ہو..
ReplyDeleteمبارک باد قبول فرمائیں اور یہ سفر بالضرور جاری رکھیں..
پانچ سال مکمل ہونے پر جناب بہت بہت مبارک ہو اپ کو!!۔
ReplyDelete"حجیت حدیث" کے موضوع پر آپ کے اردو بلاگ کا انتظار رہے گا۔
ReplyDeleteمبروک یا اخی!
ReplyDeleteالسلام علیکم ہماری طرف سے بھی بہت بہت مبارک ہو جناب
ReplyDeleteاسلام علیکم
ReplyDeleteبہت مبارک ہو جی
اسلام علیکم
ReplyDeleteمبارک ہو آپکو بہت بہت اور آپکے منتخب کردہ موضوعات نہایت دلفریب اور مفید ہیں۔ اللہ آپکے قلم میں مزید طاقت عطا فرمائے
اسلام علیکم
ReplyDeleteبہت بہت مبارک ہو،آپ کا بلاگ حقیقت میں علمی اثاثہ ہے۔ اور بہت سی نئی اور مستند معلومات یہاں سے حاصل ہوتی ہیں
آپ کو مبارک ہو محترم
ReplyDeleteالسلام علیکم۔ تمام مبصرین کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے تبصرہ کے لیے وقت نکالا۔
ReplyDeleteمکی : بہت شکریہ۔ ان شاءاللہ بقدر ہمت و استطاعت سفر جاری رہے گا۔
شعیب صفدر : بہت بہت شکریہ شعیب صفدر صاحب۔
احمد عرفان شفقت : دعا کیجئے کہ "حجیت حدیث" بلاگ کی شروعات جلد ہو سکے۔
الف نظامی : شکراً اخی العزیز
خرم ابن شبیر : مبارکباد کے لیے بہت بہت شکریہ۔
یاسر خوامخواہ جاپانی : شکریہ جناب۔
ایم۔اے۔امین : بلاگ پر تشریف آوری اور مبارکباد کیلیے آپ کا مشکور ہوں۔ آپ کے بلاگ (بیادِ سڈنی) کا علم مجھے ابھی ابھی ہوا ہے۔ اس کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ بہت مفید تحاریر ہیں ماشاءاللہ۔
ابرار حسین : تعریف کے لیے آپ کا مشکور ہوں۔ اگر عربی کے مفید علمی بلاگز پر نظر دوڑائی جائے تو پھر میرا بلاگ ان کے مقابلے میں حقیقتاً کچھ بھی نہیں۔
محمد وارث : شکریہ وارث صاحب۔
تمام باذوق افراد کو پانچ سال مکمل ہونے کی خوشی میں بہت بہت مبارک ہو ۔۔۔ میں بھی اپنے پرانے بلاگ کو دیکھتی ہوں ۔ کہ مجھے کتنا وقت ہو چلا ۔ ویسے وقت اتنی تیزی سے گزر رہا ہے ۔۔۔
ReplyDeleteجزاک اللہ محترم باذوق بھائی
ReplyDeleteاللہ آپ کو ہمیشہ دین کے کام میں ترقی فرمائے اور آپ کی دینی کاوشوں کو زخیرہ آحرت بنائے۔ آمین
بہت معزت کہ کچھ عرصے کے بعد بلاگ کی دینا میں دوبارہ قدم رکھا ہے۔
امید کہ اب سلسلہ جاری و ساری رہے گا۔ ان شاءاللہ
congrats
ReplyDeleteالسلام علیکم،
ReplyDeleteباذوق بھائی، اللہ تعالیٰ آپ کو ہمت اور توفیق عطا فرمائے اور آپ کے کاموں میں برکت دے۔
آپ کی تحریروں سے متاثر ہو کر یونی کوڈ کی دنیا میں میری آمد ہوئی تھی جو کم و بیش چار سال پر محیط ہو چکی ہے۔
السلام و علیکم
ReplyDelete۵ سال مکمل ہونے پر مبارکباد قبول کیجئے۔
اللہ آپ کے علم وقلم میں اور قوت عطا فرمائے۔
آمین، ثم آمین
مبارک باد قبول کیجئے بھائی باذوق
ReplyDeleteکاش کوئی زبان عربی سکھانے پر بھی ابتدائی سے ایڈوانس کورس کروائے بلاگنگ پر
اور اس کے لئے ایک بلاگ ہی نہیں سب وہ بلاگرز جو عربی بولتے سمجھتے اور سمجھا سکتے ہیں مل کر اسباق پیش کریں
ساتھ ہی قرآن کا درس اور احادیث کی تشریح
و تفسیر کروائیں
جس پرجامع صحیح بخاری و مسلم اور دیگر صححہ ستہ کی کتب کو جمع کیا جا سکے
کام جامع ہے پر مل کر آسان کیا جا سکتا ہے